گمنامی کی زندگی پر شعر و شاعری کا موضوع ایک دلچسپ موضوع ہے جس پر ہندوستان اور پاکستان کے معروف شاعران نے بے شمار شعریں لکھی ہیں۔ ان شاعران کے نام میں میر تقی میر، غالب، اقبال، فیض احمد فیض، جون ایلیا، وارث شاہ، و غیرہ شامل ہیں۔ ان کی شاعریوں میں گمنامی، تنہائی، اور زندگی کی مختلف پہلوؤں پر اہم مضامین پر بہترین اظہار کیا گیا ہے۔
گمنامی کی زندگی پر عمدہ اشعار
مجھے تم شہرتوں کے درمیاں گمنام لکھ دینا
جہاں دریا ملے بے آب میرا نام لکھ دینا
زبیر رضوی
ہاتھ نہ آئی دنیا بھی اور عشق میں بھی گمنام رہے
سوچ کے اب شرمندہ ہیں کیوں دونوں میں ناکام رہے
شبنم شکیل
میری شہرت بن گئی ہے ،درد سر میرے لئے
زندگی تھی پرسکوں،جب تک کہ میں گم نام تھا
عبدالرحمان عاجز مالیر کوٹلوی
ہم طالب شہرت ہیں ہمیں ننگ سے کیا کام
بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہوگا
مصطفی خان شیفتہ
اپنی گمنامی کے صحرا ؤں میں خوش رہتی ہوں
اب مجھے شہر تمہارا نہیں اچھے لگتے
یاسمین حمید
شمع جس آگ میں جلتی ہے نمائش کے لئے
ہم اسی آگ میں گمنام سے جل جاتے ہیں
قتیل شفائی
گمنام آدمی پر دو لائن شاعری
فراز کتنا اچھا تھا کہ ہم بھی جایا کرتے تھے
غیر معرعف سے گم نام سے پہلے پہلئ
احمد فراز
اب زلف کی کالک میں گھل جائے کوئی راہی
بدنام سہی لیکن گم نام نہیں ہوتا
مینا کماری ناز
تاریخ میں محل بھی ہے حاکم بھی تخت بھی
گمنام جو ہوئے ہیں وہ لشکر تلاش کر
ندا فاضلی
اب وہ ویرانی وہ تنہائی وہ گمنامی ہے
اب کوئی مجھ سے ہے وابسطہ تماشہ بھی نہیں
اک ذرا سی بات تھی جس کا چرچا پہنچا گلی گلی
ہم گمناموں نے پھر بھی احسان نہ مانا یاروں کا
ابن انشاء
دنیا کی گمشدگی پر عمدہ غزل
نام پتہ بےشک مت لکھو پہنچے گا بس تم خط لکھو
اور اس حد تک گمنامی میں پیدا کس نے نام کیا
ادریس بابر
کل گمنامی کی گہری کھائی میں بھی گر سکتا ہوں
شہرت کی اونچی چوٹی پر آج کھڑا ہوں ویسے تو
محبوب راہی
ہو نہ پائے جب مکمل عشق کا قصہ تو پھر
شہرتیں رہنے دو گمنامیاں ہی ٹھیک ہیں
اے آر ساحل علیگ
آخری الفاظ
ان کی مشہور شاعریوں کی کتابوں میں “دیوانِ غالب”، “باندھن”، “بازم ِ قمر”، “باڑہ بلند”، “شکوہ و جواب”، “باندھن”، “بلبل کا بیاں”، “زندگی نامہ”، اور “بال جبریل” شامل ہیں۔ ان کتابوں میں شعری فن کی اعلیٰ مثالیں موجود ہیں جو گمنامی کی زندگی کے اسپیکٹس پر روشنی ڈالتی ہیں۔
گمنامی کے مضامین پر شاعرانہ نظریہ اور ادبی مخلوط پیش کرتے ہوئے، وہ زندگی کے معمولی مواقع کو بے نقاب کرتے ہیں۔ ان کی شاعری میں عمق اور فکرت کا طلبہ آسانی سے اس موضوع کے پیچیدہ پہلوؤں کو سمجھ سکتے ہیں۔ ان کی شاعری میں گمنامی کی حقیقت، انسانیت کی تنہائی، اور زندگی کے اندر چھپی خوبصورتی کو بہترین انداز میں بیان کیا گیا ہے۔