سچی دوستی اور گہری یاری پر دوست کے لیے بہترین شاعری

سچی دوستی پر بہترین شاعری

سچی دوستی کا جذبہ ایک بہت پاک اور شفاف جذبہ ہے ۔ اس سے انسانوں کے درمیان ایک دوسرے کو جاننے ، سمجھنے اور ایک دوسرے کیلئے جینے کی راہیں ہموار ہوتی ہیں ۔ شاعروں نے اس اہم انسانی جذبے اور رشتے کو بہت پھیلاؤ کے ساتھ موضوع بنایا ہے ۔ گہرے دوست ایک دوسرے کا سہارا ہوتے ہیں۔ دوستی پر کی جانے والی اس شاعری کے اور بھی کئی ڈائمینشن ہیں ۔ دوستی کب اور کن صورتوں میں دشمنی سے زیادہ خطرناک ثابت ہوتی ہے ؟ ہم سب اگرچہ اپنی عام زندگی میں ان حالتوں سے گزرتے ہیں لیکن شعوری طور پر نہ انہیں جان پاتے ہیں اور نہ سمجھ پاتے ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے اور ان انجانی صورتوں سے واقفیت حاصل کیجئے ۔

سچی دوستی پر دو لائن شاعری

محبتوں میں دکھاوے کی دوستی نہ ملا
اگر گلے نہیں ملتا تو ہاتھ بھی نہ ملا
بشیر بدر

دوستی جب کسی سے کی جائے
دشمنوں کی بھی رائے لی جائے
راحت اندوری

ہم کو یاروں نے یاد بھی نہ رکھا
جونؔ یاروں کے یار تھے ہم تو
جون ایلیا

اگر تمہاری انا ہی کا ہے سوال تو پھر
چلو میں ہاتھ بڑھاتا ہوں دوستی کے لیے
احمد فراز

دشمنوں سے پیار ہوتا جائے گا
دوستوں کو آزماتے جائیے
خمار بارہ بنکوی

میرے ہم نفس میرے ہم نوا مجھے دوست بن کے دغا نہ دے
میں ہوں درد عشق سے جاں بلب مجھے زندگی کی دعا نہ دے
شکیل بدایونی

سچی یاری پر خوبصورت غزل

یہ کہاں کی دوستی ہے کہ بنے ہیں دوست ناصح
کوئی چارہ ساز ہوتا کوئی غم گسار ہوتا
مرزا غالب

دوستی عام ہے لیکن اے دوست
دوست ملتا ہے بڑی مشکل سے
حفیظ ہوشیارپوری

تجھے کون جانتا تھا مری دوستی سے پہلے
ترا حسن کچھ نہیں تھا مری شاعری سے پہلے
کیف بھوپالی

بھول شاید بہت بڑی کر لی
دل نے دنیا سے دوستی کر لی
بشیر بدر

مجھے دوست کہنے والے ذرا دوستی نبھا دے
یہ مطالبہ ہے حق کا کوئی التجا نہیں ہے
شکیل بدایونی

گہری دوستی / بہترین دوست پر اشعار

دشمنوں نے جو دشمنی کی ہے
دوستوں نے بھی کیا کمی کی ہے
حبیب جالب

پتھر تو ہزاروں نے مارے تھے مجھے لیکن
جو دل پہ لگا آ کر اک دوست نے مارا ہے
سہیل عظیم آبادی

عقل کہتی ہے دوبارہ آزمانا جہل ہے
دل یہ کہتا ہے فریب دوست کھاتے جائیے
ماہر القادری

لوگ ڈرتے ہیں دشمنی سے تری
ہم تری دوستی سے ڈرتے ہیں
حبیب جالب

ہٹائے تھے جو راہ سے دوستوں کی
وہ پتھر مرے گھر میں آنے لگے ہیں
خمار بارہ بنکوی

اے دوست تجھ کو رحم نہ آئے تو کیا کروں
دشمن بھی میرے حال پہ اب آب دیدہ ہے
لالہ مادھو رام جوہر

خدا کے واسطے موقع نہ دے شکایت کا
کہ دوستی کی طرح دشمنی نبھایا کر
ساقی فاروقی

دوستوں کے بارے میں عمدہ شعر

دوستی خواب ہے اور خواب کی تعبیر بھی ہے
رشتۂ عشق بھی ہے یاد کی زنجیر بھی ہے
نامعلوم

جو دوست ہیں وہ مانگتے ہیں صلح کی دعا
دشمن یہ چاہتے ہیں کہ آپس میں جنگ ہو
لالہ مادھو رام جوہر

دوستی اور کسی غرض کے لئے
وہ تجارت ہے دوستی ہی نہیں
اسماعیل میرٹھی

دوست دو چار نکلتے ہیں کہیں لاکھوں میں
جتنے ہوتے ہیں سوا اتنے ہی کم ہوتے ہیں
لالہ مادھو رام جوہر

میں حیراں ہوں کہ کیوں اس سے ہوئی تھی دوستی اپنی
مجھے کیسے گوارہ ہو گئی تھی دشمنی اپنی
احسان دانش

دوستی کو برا سمجھتے ہیں
کیا سمجھ ہے وہ کیا سمجھتے ہیں
نوح ناروی

دوست دل رکھنے کو کرتے ہیں بہانے کیا کیا
روز جھوٹی خبر وصل سنا جاتے ہیں
لالہ مادھو رام جوہر

نگاہ ناز کی پہلی سی برہمی بھی گئی
میں دوستی کو ہی روتا تھا دشمنی بھی گئی
مائل لکھنوی

اردو شاعری میں داستانہ یاری کی اہمیت

سچی دوستی ایک ایسا رشتہ ہے جو محبت اور اعتماد پر مبنی ہوتا ہے۔ یہ ایک ایسا رشتہ ہے جو دو لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے اور ان کے درمیان ایک مضبوط بندھن پیدا کرتا ہے۔ سچے دوست ایک دوسرے کے لیے ہمیشہ موجود رہتے ہیں، چاہے وہ خوشی میں ہوں یا غم میں۔ وہ ایک دوسرے کے رازوں کو محفوظ رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔ سچا یار ہمیشہ یار کا ہم نوا ہوتا ہے اور اس کی دوڑ دھوپ میں اس کا ساتھ دیتا ہے۔

سچی دوستی ایک ایسا رشتہ ہے جو محبت اور اعتماد پر مبنی ہوتا ہے۔ یہ ایک ایسا رشتہ ہے جو دو لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے اور ان کے درمیان ایک مضبوط بندھن پیدا کرتا ہے۔ سچے دوست ایک دوسرے کے لیے ہمیشہ موجود رہتے ہیں، چاہے وہ خوشی میں ہوں یا غم میں۔ وہ ایک دوسرے کے رازوں کو محفوظ رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔ سچی دوستی ایک ایسا رشتہ ہے جو ہمیں زندگی میں خوشی اور سکون دیتا ہے۔ یہ ایک ایسا رشتہ ہے جو ہمیں زندگی میں آگے بڑھنے کی ہمت دیتا ہے۔