ویلنٹائن ڈے پر محبت بھری اردو شاعری

ویلنٹائن ڈے پر اشعار

ویلنٹائن ڈے محبت کا عالمی تہوار ہے جسے لوگ دنیا بھر میں 14 فروری کو مناتے ہیں۔ اس دن لوگ اپنے پیاروں کا اظہار مختلف طریقوں سے کرتے ہیں، جن میں سے ایک طریقہ شاعری بھی ہے۔ اردو شاعری میں محبت کا موضوع ہمیشہ سے اہم رہا ہے اور ویلنٹائن ڈے کے موقع پر شاعروں نے اس موضوع پر بے حد خوبصورت اشعار تخلیق کیے ہیں۔

ویلنٹائن ڈے کا شعری اظہار

اس کی یاد آئی ہے سانسو ذرا آہستہ چلو
دھڑکنوں سے بھی عبادت میں خلل پڑتا ہے
راحت اندوری

محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا
اسی کو دیکھ کر جیتے ہیں جس کافر پہ دم نکلے
مرزا غالب

اچھا خاصا بیٹھے بیٹھے گم ہو جاتا ہوں
اب میں اکثر میں نہیں رہتا تم ہو جاتا ہوں
انور شعور

چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے
ہم کو اب تک عاشقی کا وہ زمانا یاد ہے
حسرتؔ موہانی

کوئی سمجھے تو ایک بات کہوں
عشق توفیق ہے گناہ نہیں
فراق گورکھپوری

دل میں کسی کے راہ کئے جا رہا ہوں میں
کتنا حسیں گناہ کئے جا رہا ہوں میں
جگر مراد آبادی

یہ عشق نہیں آساں اتنا ہی سمجھ لیجے
اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے
جگر مراد آبادی

ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں
علامہ اقبال

تم کو آتا ہے پیار پر غصہ
مجھ کو غصے پہ پیار آتا ہے
امیر مینائی

محبت اور پیار کے دن پر دو لائن اشعار

مشہور ہندوستانی شاعروں میں میر تقی میر، غالب، اقبال، فیض احمد فیض، اور احمد فراز نے محبت کے موضوع پر لکھا ہے۔ ان کی شاعری میں محبت کے مختلف پہلوؤں کو بیان کیا گیا ہے، جیسے عشق، محبت، جدائی، اور وصال۔ ان شاعروں کی شاعری میں ویلنٹائن ڈے کے موضوع سے متعلق بہت سے اشعار مل سکتے ہیں۔

عشق پر زور نہیں ہے یہ وہ آتش غالبؔ
کہ لگائے نہ لگے اور بجھائے نہ بنے
مرزا غالب

کروں گا کیا جو محبت میں ہو گیا ناکام
مجھے تو اور کوئی کام بھی نہیں آتا
غلام محمد قاصر

سب لوگ جدھر وہ ہیں ادھر دیکھ رہے ہیں
ہم دیکھنے والوں کی نظر دیکھ رہے ہیں
داغؔ دہلوی

اک لفظ محبت کا ادنیٰ یہ فسانا ہے
سمٹے تو دل عاشق پھیلے تو زمانہ ہے
جگر مراد آبادی

جو کہا میں نے کہ پیار آتا ہے مجھ کو تم پر
ہنس کے کہنے لگا اور آپ کو آتا کیا ہے
اکبر الہ آبادی

جھکی جھکی سی نظر بے قرار ہے کہ نہیں
دبا دبا سا سہی دل میں پیار ہے کہ نہیں
کیفی اعظمی

پیار پر عمدہ غزلیں

آئنہ دیکھ کے کہتے ہیں سنورنے والے
آج بے موت مریں گے مرے مرنے والے
داغؔ دہلوی

یارو کچھ تو ذکر کرو تم اس کی قیامت بانہوں کا
وہ جو سمٹتے ہوں گے ان میں وہ تو مر جاتے ہوں گے
جون ایلیا

جب بھی آتا ہے مرا نام ترے نام کے ساتھ
جانے کیوں لوگ مرے نام سے جل جاتے ہیں
قتیل شفائی

عاشقی سے ملے گا اے زاہد
بندگی سے خدا نہیں ملتا
داغؔ دہلوی

یاد رکھنا ہی محبت میں نہیں ہے سب کچھ
بھول جانا بھی بڑی بات ہوا کرتی ہے
جمال احسانی

مشہور پاکستانی شاعروں میں احمد ندیم قاسمی، منیر نیازی، حبیب جالب، اور کشور ناہید نے محبت کے موضوع پر لکھا ہے۔ ان کی شاعری میں بھی محبت کے مختلف پہلوؤں کو بیان کیا گیا ہے۔ ان شاعروں کی شاعری میں ویلنٹائن ڈے کے موضوع سے متعلق بہت سے اشعار مل سکتے ہیں۔

عشق کے دن پر مشاعرہ

اردو شاعری کی متعلقہ کتابوں میں “دیوانِ میر”، “غالب کی شاعری”، “اقبال کی شاعری”، “فیض احمد فیض کی شاعری”، “احمد فراز کی شاعری”، “احمد ندیم قاسمی کی شاعری”، “منیر نیازی کی شاعری”، “حبیب جالب کی شاعری”، اور “کشور ناہید کی شاعری” شامل ہیں۔ ان کتابوں میں محبت کے موضوع پر بہت سے اشعار مل سکتے ہیں جنہیں ویلنٹائن ڈے کے موقع پر پڑھا اور سنا جا سکتا ہے۔

آخری ہچکی ترے زانوں پہ آئے
موت بھی میں شاعرانہ چاہتا ہوں
قتیل شفائی

شب وصال ہے گل کر دو ان چراغوں کو
خوشی کی بزم میں کیا کام جلنے والوں کا
داغؔ دہلوی

پتھر مجھے کہتا ہے مرا چاہنے والا
میں موم ہوں اس نے مجھے چھو کر نہیں دیکھا
بشیر بدر

کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھی
دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی
پروین شاکر

آتے آتے مرا نام سا رہ گیا
اس کے ہونٹوں پہ کچھ کانپتا رہ گیا
وسیم بریلوی

میں جب سو جاؤں ان آنکھوں پہ اپنے ہونٹ رکھ دینا
یقیں آ جائے گا پلکوں تلے بھی دل دھڑکتا ہے
بشیر بدر

وصل کا دن اور اتنا مختصر
دن گنے جاتے تھے اس دن کے لیے
امیر مینائی

کیا کہوں تم سے میں کہ کیا ہے عشق
جان کا روگ ہے بلا ہے عشق
میر تقی میر

کون سی بات ہے تم میں ایسی
اتنے اچھے کیوں لگتے ہو
محسن نقوی

زندگی یوں ہی بہت کم ہے محبت کے لیے
روٹھ کر وقت گنوانے کی ضرورت کیا ہے
نامعلوم

یومِ عشق پر عمدہ شعر و سخن

ویلنٹائن ڈے محبت کا عالمی دن ہے جو ہر سال 14 فروری کو منایا جاتا ہے۔ اس دن لوگ اپنے پیاروں کو پھول، تحائف، اور کارڈ دے کر اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں۔
ویلنٹائن ڈے کی تاریخ اور اصل کے بارے میں مختلف کہانیاں ہیں، لیکن سب سے مشہور کہانی ایک رومی پادری “ویلنٹائن” سے جڑی ہوئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ روم کے بادشاہ کلاودیوس نے شادی پر پابندی لگا دی تھی کیونکہ اس کا خیال تھا کہ شادی شدہ مرد جنگ میں بہتر کارکردگی نہیں دکھاتے ہیں۔ ویلنٹائن نے اس حکم کی پرواہ کیے بغیر خفیہ طور پر لوگوں کی شادیاں کروانا جاری رکھا۔ جب بادشاہ کو اس بات کا علم ہوا تو اس نے ویلنٹائن کو قید کر لیا اور 14 فروری کو اسے پھانسی دے دی۔
ویلنٹائن کی موت کے بعد، لوگوں نے اسے محبت کا شہید سمجھنا شروع کر دیا اور 14 فروری کو اس کی یاد میں “ویلنٹائن ڈے” منانے لگے۔

آج، ویلنٹائن ڈے دنیا بھر میں منایا جاتا ہے اور یہ محبت کا ایک اہم مظہر بن گیا ہے۔
یہاں کچھ طریقے ہیں جن سے لوگ ویلنٹائن ڈے مناتے ہیں:
اپنے پیاروں کو پھول، تحائف، اور کارڈ دینا
رومانٹک ڈنر پر جانا
شادی کرنا
محبت کے بارے میں نظمیں یا خطوط لکھنا
محبت کے موضوع پر فلمیں یا ڈرامے دیکھنا
ویلنٹائن ڈے منانے کا کوئی ایک صحیح طریقہ نہیں ہے، سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ اپنے پیاروں کے ساتھ اس دن کو خاص بنائیں۔