عشق کے جادو پر شعر و شاعری : طلسم اور جادوگری پر غزل

جادو پر شاعری

عشق کے جادو پر شعر و شاعری کا موضوع ہماری فہم کی طاقت کو بہت انتہائی جذباتی اور زندگی بخش قوت تسلیم کرتا ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کی شاعری میں عشق کے جادو کا موضوع بہت پرانا اور پس منظر سے بھرپور ہے۔ مشہور شاعروں میں میر تاقی میر، غالب، اقبال، فیض، فراز، وارث شاہ، احمد فراز، فیروز، محسن نقوی، اور امجد اسلم شامل ہیں۔ ان کی کتابوں میں “دیوانِ غالب”، “بازماً، مجموعہ کلام اقبال”، “نئی بہاریں، دیوانِ فیض”، “نیما”، “سر زد”، “میں تو صرف ہوں”، “آئینہ”، اور “زندگی اور موت” شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جادو، ٹونے اور سحر پر متعدد غزلیات اور نظمیں مل جاتی ہیں۔ اس انتخاب میں چند بہترین اشعار منتخب کیے گئے ہیں۔

جادو پر منفرد اردو اشعار

دنیا جسے کہتے ہیں جادو کا کھلونا ہے
مل جائے تو مٹی ہے کھو جائے تو سونا ہے
ندا فاضلی

جادو ہے یا طلسم تمہاری زبان میں
تم جھوٹ کہہ رہے تھے مجھے اعتبار تھا
بیخود دہلوی

اک ملاقات کا جادو کہ اترتا ہی نہیں
تری خوشبو مری چادر سے نہیں جاتی ہے
راحت اندوری

جو دل باندھے وہ جادو جانتا ہے
مرا محبوب اردو جانتا ہے
انیس دہلوی

کیسا جادو ہے سمجھ آتا نہیں
نیند میری خواب سارے آپ کے
ابن مفتی

یاد آتے ہیں معجزے اپنے
اور اس کے بدن کا جادو بھی
جون ایلیا

عشق کے جادو پر خوبصورت شاعری

دھیمے سروں میں کوئی مدھر گیت چھیڑئیے
ٹھہری ہوئی ہواؤں میں جادو بکھیریے
پروین شاکر

ایک ہی پھول سے سب پھولوں کی خوشبو آئے
اور یہ جادو اسے آئے جسے اردو آئے
جاوید صبا

مجھے تعویذ لکھ دو خون آہو سے کہ اے سیانو
تغافل ٹوٹکا ہے اور جادو ہے نظر اس کی
شیخ ظہور الدین حاتم

نظر میں بند کرے ہے تو ایک عالم کو
فسوں ہے سحر ہے جادو ہے کیا ہے آنکھوں میں
شیخ ظہور الدین حاتم

کیا لطف جو غیر پردہ کھولے
جادو وہ جو سر پہ چڑھ کے بولے
پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی

تجھ لب کی صفت لعل بدخشاں سوں کہوں گا
جادو ہیں ترے نین غزالاں سوں کہوں گا
ولی محمد ولی

محبت کی جادوگری پر غزل

مخالفوں کو بھی اپنا بنا لیا تو نے
عجیب طرح کا جادو تری زبان میں تھا
آتش بہاولپوری

محبت زلف کا آسیب جادو ہے نگاہوں کا
محبت فتنۂ محشر بلائے ناگہانی ہے
خار دہلوی

تم کیا جانو اپنے آپ سے کتنا میں شرمندہ ہوں
چھوٹ گیا ہے ساتھ تمہارا اور ابھی تک زندہ ہوں
ساغرؔ اعظمی

وہ جو میرے پاس سے ہو کر کسی کے گھر گیا
ریشمی ملبوس کی خوشبو سے جادو کر گیا
منیر نیازی

مت سہل ہمیں جانو پھرتا ہے فلک برسوں
تب خاک کے پردے سے انسان نکلتے ہیں
میر تقی میر

دو لائن شعر طلسم پر

یہ اس کے لمس کا جادو نہیں تو پھر کیا ہے
ہوا نے چوما ہے مجھ کو گلے ملی ہے شام
اقبال خاور

آؤ مل جاؤ کہ یہ وقت نہ پاؤ گے کبھی
میں بھی ہمراہ زمانہ کے بدل جاؤں گا
داغؔ دہلوی

زیبؔ اب زد میں جو آ جائے وہ دل ہو کہ نگاہ
اس کی رفتار ہے چلتے ہوئے جادو کی طرح
زیب غوری

جادو ہے یا طلسم تمہاری زبان میں
تم جھوٹ کہہ رہے تھے مجھے اعتبار تھا
بیخود دہلوی

آنکھ اٹھی محبت نے انگڑائی لی دل کا سودا ہوا چاندنی رات میں
ان کی نظروں نے کچھ ایسا جادو کیا لٹ گئے ہم تو پہلی ملاقات میں
فنا بلند شہری

عشق کا جادو اور پاکستانی / ہندوستانی شعراء

عشق کے جادو پر شعر و شاعری کی بات کرتے ہوئے، یہ ممکن ہے کہ ہر شاعر نے اس احساس کو اپنے اندر محسوس کیا ہو اور اس کی بیانی کوشش کی ہو۔ شاعری میں عشق کے جادو کا اظہار مختلف زمانوں میں مختلف انداز میں کیا گیا ہے۔ پاکستانی اور ہندوستانی شعراء نے اس موضوع کو بہت منفرد انداز میں اڈاپٹ کیا ہے۔ عشق کے جادو کی بات کرتے ہوئے، طلسم اور جادوگری کا موضوع بھی بہت محبوب ہے۔ عام زندگی میں عجیب و غریب واقعات کے پس منظر میں، شاعرانہ ادب کی دنیا میں طلسم اور جادوگری کا موضوع بھی بہت ملاحظہ ہوتا ہے۔ جادو اگرچہ ایک منفی چیز ہے جس سے اسلام بھی منع فرماتا ہے۔ تاہم شاعری میں اس کے معنی مجازی ہیں۔ محبوب جب اپنے عاشق کو اپنے حسن کی وجہ سے مسحور کر دیتا ہے تو اس لمحے اس کا جمال ایک جادو کی کیفیت کہلاتا ہے۔ یہی چیز شعراء نے بطور مثال اور تشبیہ استعمال کی ہے۔

آخری الفاظ ۔۔۔

شاعری اور ادب کی دنیا میں عشق کے جادو کی بات کرتے وقت، شاعرانہ احساسات کی ان تصویرات کو بیان کرنا جو اس موضوع کے ساتھ منسلک ہوتے ہیں، وہ ایک خود بخود طلسم کی طرح کام کرتی ہے۔ عشق کے جادو کے طلسمات میں اکثر زخموں کی بھرمار ہوتی ہے، اور شاعران ان زخموں کو اپنی شاعری کے ذریعے بہترین طریقے سے اظہار دیتے ہیں۔

اگر ہم اس عشق کے جادو کی دنیا میں گہرائیوں تک جائیں، تو ہم دیکھیں گے کہ اس کا اثر شاعری میں بہت واضح طور پر نمایاں ہے، جیسے کہ مشہور شاعر میر تاقی میر کی غزل “دلِ ناداں تجھے ہوا کیا ہے”، جس میں عشق کے جادو کے قوی اثرات بیان کیے گئے ہیں۔